Weather for the Following Location: Sargodha auf der Karte, Pakistan

All Pakistan Home Delivery Free 🥳

Home cart 0 wishlist0 Contact

Blogs

blog kissan-card
  • August 11, 2024

Kissan Card

Recently, the Punjab government has started the new registration of the Punjab Kisan Card, which will give loans of 300 billion rupees to farmers annually. Under this initiative of the Punjab government, poor farmers will be able to apply for a loan of up to one and a half lakh rupees for one crop. Apart from this, the farmer will be able to purchase fertilizers, seeds, and other agricultural inputs using the Kisan Card.حال ہی میں پنجاب حکومت نے پنجاب کسان کارڈ کی نئی رجسٹریشن شروع کی ہے جس سے کسانوں کو سالانہ 300 ارب روپے کے قرضے ملیں گے۔ پنجاب حکومت کے اس اقدام کے تحت غریب کسان ایک فصل کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے تک کے قرض کے لیے درخواست دے سکیں گے۔ اس کے علاوہ کسان کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے کھاد، بیج اور دیگر زرعی سامان خرید سکے گا۔     

read more
blog wheat--گندم
  • December 20, 2024

Wheat / گندم

Crops Life CyclePre-Sowing Stage بیج کا انتخاببیج صاف ستھرا،گریڈڈ، خالص، بیماریوں اور کیڑوں وغیرہ کے نقصان سے پاک استعمال کریں۔30 نومبر تک بوائی کے لئے40 سے50کلو گرام بیج فی ایکڑ استعمال کریں ۔بیج کے اُگاؤ کی شرح 85 فیصد سے ہرگز کم نہیں ہونی چاہیے۔پنجاب کےلیےمنظور شدہ اقسامآبپاش علاقوں کے لئے عروج-22، این-آر-سی, سپر، صادق-21 ، دلکش-20 ، نشان ، ڈیورم-2021 ، نواب-21 ، رہبر-21 ، سبحانی-21 ،  بھکرسٹار ، ایم ایچ-21 ، غازی-19 ، زنکول-16 ، بورلاگ-16 ،  فخر بھکر ، اکبر-19 جبکہ بارانی علاقوں کے لئے عروج-22 ، ایم اے-21 ، مرکز-19 ،  بارانی-17 ، احسان-16 ،  فتح جنگ-16 ، پاکستان-13 شامل ہیں۔ آبپاش علاقوں میں گندم کا موزوں ترین وقت کاشت یکم تا 20 نومبر ہے۔ تاہم 30 نومبر سے 15 دسمبر تک بھی گندم کی کاشت کی جاسکتی ہے۔ بارانی علاقوں میں گندم کا وقت کاشت 20 اکتوبر تا 20 نومبر ہے۔خیبر پختونخواہ کےلیےمنظور شدہ اقسامآبپاش علاقوں کے لئے خیبر -2023 ، پیر سباق-2023 ، ترناب رہبر ، صوابی-1 ، گندم تخم نورنگ-23 ، خائستہ 2017 ،اسرار شہید2017 ،خیبرپختونخواہ2015 ،گول،فیصل آباد2008 ، پیرسباق2008 ، غنیمت ، پنجاب2011 ، فخرسرحد،جانباز2010 ، پیرسباق2019 ، گلزار2019 ، فہیم2019 ، زنکول2016 ، اےزرک۔ڈیرہ ، پیرسباق2013 ، پسینہ2017 جبکہ بارانی علاقوں کے لئے خیبر-2023 ، تندہ-23 ، تسکین-22 پیرسباق 2015 ، شاہکار2013 ، تاتارا ، نیفاللما2013 ،زام،نیفا،انصاف2015 ، اےزرک۔ڈیرہ ،کوہاٹ2017 ، شاہد2017 ،امن2017 ، ودان2017 ، جنگ2016 ، ہاشم2010 شامل ہیں۔ آبپاش علاقوں میں گندم کاموزوں وقت کاشت یکم نومبرتا30نومبر ہے جبکہ بارانی علاقوں میں20 اکتوبر تا 30 نومبرہے۔سندھ کےلیےمنظور شدہ اقسامسندھ کے لئے بےنظير 2013،حمل 2013 ، نیا سارنگ2013 ، ایسں کے ڈی -1، ٹی ڈی -1، نیا سندر 2011،فیصل آباد۔8،اکبر-19، غازی-19، سندھو 2016، امداد 2005، مول 2002، کرن-95، آبادگار 93، مہران 89، نیا سنہری2010، نیا امبر2010، خرمن ،سسی، انمول 91، ٹنڈوجام 83، نیا زرخیز (کلراٹھی زمین کے لئے) شامل ہیں اور وقت کاشت 20اکتوبر تا 20نومبر ہے۔صوبہ بلوچستان کے لیےمنظور شدہ اقسامبلوچستان کے بالائی / آبپاش علاقوں میں زردانہ 89، زرغون 79، امید 2014، نیفاللما2013،آس 2011، راسکو 2005، پنجاب 2011، بےنظیر2013،اجالا 2016،جوہر 2016،فیصل آباد 2008،خوشه 2019، آغاز 2019 ،زرلشتہ-99 جبکہ بارانی علاقوں میں راسکو 2005، آغاز 2019، سر یاب 92،بےنظیر2013،اجالا 2016،پیر سباق 2013،پیر سباق 2015 شامل ہیں۔ آبپاش علاقوں میں گندم کا موزوں وقت کاشت 20 اکتوبر تا 30 نومبرہے جبکہ بارانی علاقوں میں 25 اکتوبر تا 30 نومبرہے۔گلگت بلتستان کے لیےمنظور شدہ اقسام15 مارچ 30 مارچ تک: ایک فصل حاصل کرنے کے لئے پاکستان 2013، بورلاگ 2016.زنکول 2016 اقسام شامل ہیں۔ جبکہ 20اکتوبر تا15نومبر تک کاشت کے لئے این اے آر سی 2011 ، پیر سباق 2015 ، پاکستان 2013 ، بورلاگ 2016 . زنکول 2016 ،  فیصل آباد 2008 شامل ہیں۔  آزاد جموں کشمیر کے لیےمنظور شدہ اقسام: آزاد جموں کشمیر کے لئے پاکستان 2013 ، پیرسباق2015 ،جوہر2016 ،زنکول2016 ، احسان 2016 ،فتح جنگ2016 ، پیرسباق 2017 ، باری 2017 ،مرکز 2019  شامل ہیں بہترین وقت کاشت 20 اکتوبر تا30نومبر تک ہے۔زمین کی تیاریگندم کی نشونما اور بہترین اُگاؤ کے لئے نرم بُھربھری اور جڑی بوٹیوں سے پاک میرا زمین درکار ہوتی ہے۔گوبر کی گلی سڑی کھاد کی 4 ٹرالیاں یعنی 8 تا 10 ٹن فی ایکڑ استعمال کریں۔ یہ عمل گندم کی بوائی سے دو ماہ قبل کریں اورہر دو تین سال بعد ضرور دہرائیں۔وریال کھیتوں میں دو یا تین مرتبہ وقفہ وقفہ سے ہل چلائیں۔ اس سے جڑی بوٹیاں تلف ہو جائیں گی۔راؤنی سے پہلے کھیتوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کریں تا کہ پانی یکساں اور مطلوبہ مقدار میں دیا جا سکے ۔جہاں کہیں ضرورت ہو لیزر لیولر سے زمین کو ہموار کریں۔اوسط زرخیز زمین میں ڈیڑھ بوری ڈی اے پی زمین کی آخری تیاری کرتے وقت چھٹہ کر کے ہل اور سہاگہ کے ذریعے زمین میں ملا دیں۔بیج کو زہر لگاناگندم کی مختلف بیماریوں میں کانگیاری، کرنال بنٹ ، گندم کی بلاسٹ اور اکھیڑا وغیرہ زیادہ نقصان پہنچاتی ہیں اور پیداوار میں نقصان کا باعث بنتی ہیں۔بیج کو بوائی سے پہلے تھائیو فنیٹ میتھائل بحساب دو تا اڑھائی گرام فی کلوگرام بیج یا امیڈ اکلوپرڈ +ٹیبو کونازول بحساب 2 ملی لیٹر یا سیڈیکسین+ فلوڈیوکسونیل بحساب 2 ملی لیٹر فی کلوگرام بیج لگائیںبیج کو زہر لگانے کے لئے گھومنے والا ڈرم استعمال کریں تا ہم اگر یہ میسر نہ ہوتو پلاسٹک کی ایک بوری پر وزن شده بیج اور سفارش کردہ زہر ڈال کراچھی طرح ہلائیں تا کہ بیج کے ہردانے کوزہر لگ جائے۔Sowing Stageآبپاش علاقوں میں گندم کی کاشتکپاس،مکئی، اور کماد کی کاشت والے علاقے وترکاطریقہ سابقہ فصل کاٹنے سے 15 سے 20 دن قبل کھیت کو پانی دیں تاکہ جب چھڑیاں کاٹیں تو زمین وتر حالت میں ہو۔چھڑیاں کاٹنے کے فوراً بعد دو مرتبہ ہل چلائیں ۔پھر ایک مرتبہ روٹاویٹر کا استعمال کریں۔ اگر روٹاویٹر میسر نہ ہو تو بھاری سہاگہ دیں۔اس کے بعد بیج بذریعہ ڈرل کاشت کریں۔خشک طریقہسابقہ فصل کی چھڑیاں کاٹنے اور کماد کی برداشت کے بعداگر زمین میں وتر نہ ہوتو دومرتبہ عام ہل چلائیں۔ایک مرتبہ روٹاویٹر یا ڈسک ہیرو کا استعمال کریں۔بوائی بذریعہ ڈرل کرنے کے بعد فوراً پانی لگا دیں۔ خیال رہے کہ بیج کی گہرائی ایک انچ سے زیادہ نہ ہو۔گپ چھٹ کا طریقہپچھلی فصل کی برداشت کے بعد دو مرتبہ عام ہل چلائیں۔اورپھربھاری سہاگہ دیں۔بعدازاں کھیت کو پانی دیں اور پھر 4 گھنٹے بھگوئے ہوئے بیج کا چھٹہ دیں۔یہ طریقہ کاشت کلراٹھی زمینوں کے لیئے بہت موزوں ہے کیونکہ پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے نمکیات کے مضراثرات کم ہوجاتے ہیں۔زیرو ٹیلج کاشتاگر زیرو ٹیلج ڈرل یا پاک سیڈر میسر ہو تو دهان یا کسی بھی دوسری فصل کی برداشت کے بعد بغیر زمین تیار کئے وتر میں گندم کی بوائی کریں ۔اس سے فصل کو بروقت کاشت کیا جاسکتا ہے اور زمین کی تیاری کے اخراجات سے بھی بچا جاسکتا ہے۔پٹڑیوں پر کاشتگندم کوپٹریوں پرکاشت کرنے کا ایک نیاطریقہ بھی رواج پا رہا ہے۔ جس کے لیے ما رکیٹ میں بیڈپلانٹر مشین بھی میسر ہے۔گندم کی کاشت کے بعد کھیلیاں بنانااگرچھٹہ کے ذریعے کاشت کی گئی گندم میں رجر کے ذریعے کھیلیاں بنا دی جائیں. تو اس سے نہ صرف پانی کی بچت ہوتی ہے بلکہ فی ایکڑ پیداوار میں بھی اضافہ بھی ہوجاتا ہے۔ اس طریقہ کاشت سے تمام آبپاش علاقوں خصوصاً چاول کا علاقہ اور چکنی زمینوں میں مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں ۔بارانی علاقوں میں زمین کی تیاری اور طریقہ کاشتمون سون کی پہلی بارش کے بعد زمین میں راجہ ہل چلائیں تاکہ زمین کافی گہرائی تک بھربھری ہوجائےاورزیادہ پانی جذب کر سکےبوائی سے پہلے دومرتبہ عام ہل چلائیںاورپھر بھاری سہاگہ دیں تاکہ وتر زمین کی اوپر والی تہہ میں آجائے۔درمیانی بارش والے علاقوں میں اوسط زرخیز زمین میں سوا بوری ڈی اے پی + سوا بوری یوریا + آدھی بوری ایس او پی کی کھاد بوائی سے پہلے زمین کی تیاری کے وقت ڈالیں۔گندم بذریعہ ڈرل کاشت کریں۔

read more

Find blogs

Related Blogs

All categories

follow us

Subscribe & Get Discount

Join our exclusive subscriber community and unlock special discounts. Don't miss out on the savings - subscribe today!

Fastest Delivery

Experience our lightning-fast delivery service within 3 to 7 days.

instant return policy

Customer satisfaction is our priority. If you're not satisfied return it within 7 days.

quick support system

Support team is here for you 24/7. Whether you have a question or require any support.

Secure Payment Methods

Your transactions are safe and secure with us. We offer trusted and encrypted payment options.

All Pakistan Home Delivery Free 🥳